جمعرات، 13 اکتوبر، 2022

ملٹھی کے خواص افعال استعمال اور فوائد

ملٹھی کے خواص افعال  استعمال اور فوائد

ملٹھی ( اصل السوس ) نظام ہضم میں مدد کرتا ہے۔ اس کے استعمال کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ معدے اور پیٹ کی بیماریوں بشمول معدے کے السر، سینے کی جلن اور معدے کو متاثر کرنے والے دیگر سوزش کے مسائل کو راحت بخشتا ہے۔



مختلف نام

سنسکرت: یشت مدھو

عربی: اصل السوس

گجراتی: جیٹھی مدھو

ہندی: جیٹھی مدھو

تامل: وڈومنی بیر

انگریزی: لیکورس

لاطینی: گلیسریز گلیبرا 

شناخت

اس کا پودا پانچ چھ فت اونچا اور کسوندی کے پودے کی مانند ہوتاہے۔اس کے پتے کسوندی کے پتوں سے چھوٹے لمبے ذرا نوکیلے اورشاح پر ایک دوسرے کے بالکل مقابل ہوتے ہیں ۔

پھول سرخ رنگ کا ہوتاہے۔پھلی چھوٹی باریک جس میں دو سے پانچ تخم بھرے ہوتے ہیں جڑزمین کو کھود کر نکالی جاتی ہے۔جڑکی رنگت اوپر سے مٹیالی لیکن اندرسے زرد اورمزہ شیریں ہوتاہے۔اس کی جڑ ہی بطوردواء مستعمل ہے

اس کی جڑیں سیدھی زمین میں کافی نیچے چلی جاتی ہیں۔ ان جڑوں کو برسات کے موسم کے بعد اکٹھا کر لیتے ہیں اور لمبے لمبے ٹکڑے کاٹ لیتے ہیں اور اس کی جڑوں کو پانی میں ابال کر چھان کر گاڑھا کر کے سکھا لیا جاتا ہے، اسے ست ملٹھی کہتے ہیں۔ اس کی ایک قسم کے بیج چمکدار لال ہوتے ہیں اور ان کا ایک سرا کالا ہوتا ہے، ان کی جڑیں اتنی میٹھی نہیں ہوتی ہیں۔ جڑ کا چھلکا باہر سے بھورا اور اندر سے پیلا ہوتا ہے۔

مقام پیدائش

 اس کو عموماًکشمیر کے چکروتی ڈرگ فارم میں بویاجاتاہے ۔یہ جموں کشمیراور پنجاب میں پیداہوتی ہے۔اس کے علاوہ  اس کو  ایران  عراق، یورپ، مصر وغیرہ میں بھی کاشت  کرتے ہیں۔ کئی بڑے بڑے حکیموں کی رائے ہے کہ میٹھا ہونے کی وجہ سے سانپ اس کی جڑ کو چاٹا کرتا ہے۔ اس لیے ہمیشہ چھلکا چھیل کردواوں میں استعمال کرنا چاہیے۔

مقدار خوراک

دس سے پندرہ رتی تک ہونی چاہیے۔

ملٹھی مزاج

 بعض کے نزدیک گرم تردرجہ اول ہے

 بعض اطباء کے نزدیک دوسرے درجہ میں گرم و خشک ہے

افعال

مخرج بلغم ،دافع تیزابیت معدہ ،کاسرریاح کھانسی و دافع وغیرہ شامل ہیں ۔

طبی استعمال

اخلاط غلیظ کو نضج دینے کی وجہ سے اکثر امراض بلغمی و سوداوی میں منضجات کے نسخوں میں استعمال کی جاتی ہے۔چونکہ یہ محلل وملین اور مخرج بلغم بھی ہے ۔لہذا سینہ ریہ قصبہ پھیپھڑوں کی سوزش اور خشونت کو دورکرتی ہے۔اس کے علاوہ بحتہ الصوت ربو،ضیق النفس اور کھانسی کی مشہور دواء بکثرت مستعمل ہے۔جالی ونماسل اعضائے باطنی ہے ۔لہٰذا حرقتہ البول گردہ مثانہ کے زخم کے لئے نافع ہے ۔جگر اور معدہ کے امراض خصوصی معدہ کے تیزابیت اور زخم معدہ کی مفیددوا ہے۔ملین ہونے کی وجہ سے آنتوں کے فضلات اور بلغمی رطوبت کو بذریعہ اسہال خارج کرتی ہے۔مقوی اعصاب ہونے کی وجہ سے اکثر امراض عصبانیہ اور عصبی دردوں میں استعمال کراتے ہیں اور کاسرریاح ہے۔

مغشی و منقی ٰ ہونے کی وجہ سے اس کو جوشاندہ رطوبت بلغمی اورمعدے فضلات خارج کرنے کے لئے پلاتے ہیں ۔

بیرونی استعمال

جالی ہونے کی وجہ سے بیاض چشم اور تقویت بصر میں بطور سرمہ مفیدہے۔شہد کے ہمراہ ضماداًخس کے لئے مفیدہے ۔

خاص احتیاط 

اصل السوس کو مقشر کرکے استعمال کریں ۔غیرمقشر ممنوع ہے۔کیونکہ سانپ اس پر عاشق ہے۔

نفع خاص

امراض پھیپھڑا و معدہ 

مضر

گردے و طحال

مصلح

گردے میں کتیرا اور طحال میں گل سرخ 

بدل

کتیرا

مقدارخوراک

تین سے سات گرام یاماشے 

مشہورمرکب

سفوف اصل السوس شربت اعجاز لعوق املتاس وغیرہ

ملٹھی کے  عام فوائد

ملٹھی کی جڑ پیشاب لانے والی قبض کو دور کرنے والی، دردوں کو دور کرنے والی اور شانتی پہنچانے والی ہے۔ کھانسی کے لیے یہ بہت مفید ہے۔ جمع ہوئی بلغم کو یہ پتلا کر کے نکال دیتی ہے۔ پیاس معدہ میں سوجن اور جلن کو دور کرتی ہے، پٹھوں کو مضبوط بناتی ہے۔ پھیپھڑوں کے امراض میں یہ بہت ہی مفید ہے۔ گلے کی سوجن اور درد کو دور کر کے اس کو تر اور نرم کرتی ہے۔

مصر اور ترکی کے دیشوں میں ملٹھی کو پانی میں بھگو کر اور مل چھان کر اس کو شربت کی صورت میں پیتے ہیں۔ فرانس کے لوہے کے کئی کارخانوں میں مزدوروں کو ملٹھی کا پانی پلایا جاتا ہے، کیونکہ وہاں کے لوگوں کا یہ خیال ہے کہ اس سے گرمی سہنے کی طاقت بڑھتی ہے، ملٹھی کا استعمال جسم کی طاقت کو بڑھاتا ہے، اس کے کچھ نسخے ہم نیچے دے رہے ہیں۔ جو بہت ہی مفید ہیں۔

انفلوائینزا بخار میں بھی اس کا استعمال مفید ہے، انفلوائینزا کے لیے اس شربت میں لونگ 5 تولہ، دار چینی 10 تولہ سفوف بنا کر شامل کریں، اور بقدر دو تالہ چٹائیں۔ دن میں تین یا چار بار کافی ہے۔ یہ نسخہ 1958 سے جب ہندوستان میں انفلوائینزا کلی وبا تھی تب سے لاکھوں مریضوں پر سرکاری فری آیورویدک ڈسپنسری میں آزمودہ تھی اور اس دن سے ہم اسے برابر استعمال کر رہے ہیں۔ شربت چاٹ لینے سے فوراً تسکین ہوتی ہے۔ شدت کھانسی میں اس کا فوری اثر مریض و معالج دونوں کے لیے مفید ہے

کھانسی

اس کی جڑوں کو چھیل کر موٹا موٹا کوٹ کر پانی میں ابال کر چھان لیں۔ اس میں دوگنی چینی ملا کر بطریق معروف شربت بنائیں۔ ایک سے دو چھوٹے چمچے خوراک دن میں دو سے تین بار دیں۔

جوشاندہ کھانسی

دار چینی چار ماشہ، بہی دانہ چار ماشہ، ملٹھی (چھلی ہوئی) ایک تولہ دو ماشہ، انجیر دس عدد، خشخاش تین ماشہ، مصری دو تولہ، آدھ سیر پانی میں جوشاندہ بنائیں۔ صاف کر کے پانچ تولہ دن میں تین بار استعمال کریں۔ ہر قسم کی کھانسی کے لیے مفید ہے۔

بلغم کی زیادتی کے لیئے

پھول گاو زبان، گاو زبان، ملٹھی (چھلی ہوئی) ہر ایک پانچ ماشہ، عناب پانچ دانہ، کھانڈ دانہ دار دو تولہ، پانی میں جوش دے کر صبح و شام پلائیں، بلغم کی زیادتی کی حالت میں مفید ہے۔

بچوں کی کھانسی

سفوف کاکڑا سنگی، ملٹھی چھلی ہوئی کا آٹا برابر ملا کر بقدر ایک رتی سے دو رتی ماں کے دودھ میں حل کر کے دیں یا قدرے شہد میں ملا کر چٹانا بچوں کی کھانسی میں مفید ہے۔

جوشاندہ کھانسی

گاو زبان کے پتے پانچ گرام، ملٹھی چھلی ہوئی پانچ گرام، خطمی پانچ گرام، لسوڑیاں دس عدد، عناب پانچ عدد، ان سب کو 1000 گرام پانی میں جوش دیں، 50 گرام رہ جانے پر چھان لیں اور چینی ملا لیں۔ دن میں دو بار استعمال کرائیں۔

دوائے کھانسی

ملٹھی چھلی ہوئی بقدر ضرورت لیں اور ایک ٹکڑہ لے کر گرم راکھ میں دبائیں۔ یہاں تک کہ وہ نرم ہو جائے۔  دن میں دو سے تین بار چبائیں۔

کھانسی اور گلے کی خراش کے دیگر مفید نسخہ جات

نسخہ نمبر 1

ملٹھی چھلی ہوئی کا آٹا پانچ تولہ، کاکڑا سنگی پانچ تولہ، کالی مرچ دو تولہ، مناسب گری املتاس دودھ میں گھلی ہوئی کی مدد سے گولیاں بقدر موٹے بیر کے بنائیں، ہر دو گھنٹے کے بعد ایک گولی منہ میں رکھ کر چوسیں، نگل نہ جائیں۔ دن میں چھ گولی تک چوس سکتے ہیں۔ تین چاروں میں آرام آجاتا ہے۔ ہر قسم کی کھانسی میں مفید ہے۔

نسخہ نمبر 2

گاو زبان کے پتے تین ماشہ، ملٹھی چھلی ہوئی تین ماشہ، خطمی پانچ ماشہ، لسوڑیاں سات عدد، عناب پانچ عدد کو دوسو گرام پانی میں جوش دیں۔ آدھا رہنے پر چھان کر چینی ملا کر دن میں دوبار دیں۔

نسخہ نمبر 3

چھلی ہوئی ملٹھی کا آٹا، طباشیر، کاکڑا سنگی، کھانڈ ہر ایک دوا ایک تولہ، پیپرمنٹ کرسٹل آدھا ماشہ، تمام ادویات کو کوٹ چھان کر  کپڑ چھان آپس میں ملا دیں اور کھرل میں ڈال کر پیپرمنٹ ملا کر گوند ملے پانی کے چھینٹے دیتے اور رگڑتے جائیں۔ اچھی طرح مل جانے پر مشین کی مدد سے چپٹی ٹکیاں تیار کریں، یہ گولیاں چوسنے سے خشک و تر کھانسی کو آرام آجاتا ہے۔

نسخہ نمبر 4

سفوف ملٹھی چھلی ہوئی پانچ تولہ، کاکڑاسنگی سفوف دو تولہ، نشاستہ دو تولہ، شکر تیغال دو تولہ، چینی بیس تولہ، ست پودینہ تین ماشہ، سب کو ملا کر گولیاں یا مشین سے ٹکیاں بنالیں، منہ میں رکھ  کر چوسیں، ہر قسم کی کھانسی میں مفید و موثر ہیں۔

نسخہ نمبر 5

گودا املتاس ایک سیر، ملٹھی چھلی ہوئی ایک سیر، کاکڑا سنگی آدھ سیر، ریشہ خطمی آدھ سیر، سب ادویہ کو کوٹ کر رات بھر پانی میں جوش دیں، پھر کپڑے سے چھان کر اس میں دس سیر چینی ڈال کر بطریق معروف شربت تیار کر کے رکھیں۔ اب اس شربت میں ایک پاو ستو پلادی چورن، ایک پاو تالیس آدی چورن ملا دیں، اور سب طرح کی کھانسی میں دیں۔

نسخہ نمبر 6

پوست خشخاش تین گرام، ملٹھی چھلی ہوئی چار گرام، دونوں کو 50 گرام پانی میں جوش دیں اور چھان لیں۔ دن میں دو بار لیں۔ گلے کی خراش اور کھانسی کے لیے مفید ہے۔

جوشاندہ کھانسی

بنفشہ پانچ تولہ، زوفہ، ملٹھی چھلی ہوئی، گاو زبان ہر ایک تین ماشہ، لسوڑیاں 9 دانے، رات کو بھگو کر گرم پانی میں تر رکھیں، صبح جوش دے کر چار ماشہ شہد ملا کر پلائیں۔

شربت اعجاز

بانسہ کے پتے 500 گرام، عناب 20 دانہ، لسوڑیں 60 دانہ، کتیرا، گوند کیکر ہر ایک 10 گرام، بہی دانہ 15 گرام، ملٹھی چھلی ہوئی، بیج خطمی، بیج خبازی، پھول نیلوفر، پھول بنفشہ ہر ایک 20 گرام چینی سفید ایک کلو۔

گوند کیکر و گوند کتیرا کے علاوہ باقی ادویات کو جوش دے کر صاف کریں اور بطریق معروف چینی ملا کر قوام تیار کریں، پھر گوند کیکر و کتیرا شامل کر دیں اور بقدر 20 گرام، عرق گاو زبان 125 گرام شامل کر کے استعمال کریں۔

فوائد: یہ شربت خشک کھانسی میں مفید ہے۔ اس کے علاوہ سل و دق میں خاص طور پر فائدہ دیتا ہے۔